ہماری بقاء اسلامتی اور عزت وآبروکا انحصار قرآن وسنت پر عمل پیرا ہونے میں ہے،فرقہ واریت نے امت محمد ﷺ کواپنے حقیقی مشن سے دور کردیاہے،امربالمعروف اور نہی المنکر کا فریضہ انجام دینے کی بجائے امت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کار ویہ مغربی ایجنڈے کی تکمیل ہے،جماعت اسلامی قوم کو دین کی طرف بلارہی ہے یہی اتحاد اور اتفاق کی علامت ہے راولپنڈی ( پ ر)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرکے سیکریٹری جنرل محمود الحسن چودھری نے کہاہے کہ مذہبی ،لسانی اور علاقائی تعصبات سے پاک معاشرے کا قیام ہی حالات اور وقت کا تقاضاہے اور یہی امن کا ضامن ہے،ہماری بقاء سلامتی ،عزت وآبرو کا انحصار قرآن وسنت پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہے،فرقہ واریت نے امت محمدﷺ جو اپنے مشن اور دعوت سے دور کردیاہے،جماعت اسلامی حقیقی اسلامی معاشرے کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انھوں نے کہاکہ امت مسلمہ نے امر بالمعروف اور نہی المنکر کا فریضہ انجام دینا چوڑد یاہے جس کی وجہ سے وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوچکی ہے اور امت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے ایجنڈا مغر ب کا ایجنڈ اہے،انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مدینے کی ماڈل ریاست کو سامنے رکھتے ہوئے ا س طرح کی ایک اسلامی ماڈل ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے اس ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کرنا جہاد ہے،انھوں نے کہاکہ ہر مسلمان کو فرض ہے کہ وہ اسلامی کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کرے،جماعت اسلامی کے کارکن دین کی دعوت کو لے کر ایک ایک فرد تک پہنچیں اور ایک ایک گھر کے دروازے پر دستک دیں،آج پوری انسانیت حق کی متلاشی ہے مگر چند مفادت پرست عناصر اس کو حق سے راستے دور کررہے ہیں ،ایسے میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کا فرض ہے کہ جس کو وہ حق سمجھتے ہیں اس کو دوسروں تک پہنچائیں،جماعت اسلامی کی دعوت کوئی نئی دعوت نہیں ہے یہی وہ دعوت ہے جو نبی مہربان ﷺ نے دی ہے یہ وہی دعوت ہے جو تمام انبیاء نے اپنی اپنی قوم کو دی ہے،دعوت یہ کہ قوم اﷲ کی طرف رجو ع کرے اوراس کے دیے ہوئے دین پر چلے ،اسی میں ا س کی کامیابی ہے،آج اتحاد اور اتفاق کی کمی قرآنی تعلیمات کا علم نہ ہونے کی وجہ سے ہیں،انھوں نے کہاکہ علاقائی اور لسانی تعصبات کی بیماریاں بھی دین کا علم نہ ہونے کے باعث پیدا ہوتی ہیں،قرآن وسنت کا علم رکھنے والا فرد معاشرے کے لیے نعمت ہوتاہے۔