تازہ خبریں

gilgit

mazameen

library

Islamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic Library
 
spinner

اسلام آباد( پ ر) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر و گلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں گلگت بلتستا ن کے امیر سابق وزیر قانون مشتاق ایڈووکیٹ نے قرار داد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر گئی ترجمان کے مطابق قرار داد میں لکھا گیا ہے کہ یہ اجلاس اس امر پر تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے گلگت بلتستان میں لوکل اتھارٹی کے قیام کے واضح احکامات اور عوامی سطح پر بڑے پیمانے پر آزادکشمیر طرز کے نظام کے نفاذ کی حمایت کے باوجود اب تک نظام آرڈر 2018کے تحت چلایا جا رہا ہے جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی صریح خلا ف ورزی ہے ۔لہٰذا شوریٰ کا یہ اجلاس وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور عوام کی واضح اکثریت کے مطالبہ کی روشنی میں آزاد کشمیر طرز کا نظام کے نفاذ کے لیے فوری اقدامات کرے تا کہ گلگت بلتستان میں اس حوالے سے پائی جانے والی بے یقینی کا خاتمہ ہوسکے ۔اجلاس کا یہ احساس ہے کہ گلگت بلتستان کو سی پیک کی اہم گزر گاہ ہونے کے باوجود اب تک سی پیک میں واضح طور سے کسی بھی بڑے منصوبے کاحصہ نہ بنایا جانا قابل تشویش ہے لہٰذا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور سے گلگت بلتستان کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان کرے اس حوالے سے ہنزل ڈیم ،بونجی اور سدپارہ ڈیم کے علاوہ بڑے بجلی کے منصوبوں کے اعلان کے ذریعے گلگت بلتستان میں بجلی کے پوٹیشنل سے فائدہ اٹھایا جائے اور ٹورازم کے فروغ کے لیے بھی سڑکوں کی بہتری اور سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔یہ اجلاس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے ،اجلاس استور ویلی روڈ کی فوری تکمیل کا مطالبہ اور شونٹر ٹنل کے ذریعہ آزادکشمیر سے ملانے کے منصوبے کو موجودہ صوبائی حکومت نے PSDPمنصوبوں سے نکالنے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی بحالی اور تعمیر گلگت بلتستان کوکے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتا ہے ۔مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس گلگت بلتستان میں ملازمتوں میں بھرتی کا کوئی قابل اعتماد نظام کی عدم موجودگی پر بھی تشویش کااظہار کرتا ہے اور وفاقی حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ گریڈ ایک سے گریڈ 16اور اوپر گریڈ 21تک کی تقرریوں کے نظام کو شفاف بنائے اور اہم عہدوں پر پاکستان سے آفیسروں کی بلا ضرورت تقرری سے مقامی قابل نوجوانوں کا حق متاثر ہو رہا ہے اس کو فوری طور روکا جائے نیز گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو بلا سود قرضے دئیے جائیں تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ہوسکے ،بڑی تعداد میں گلگت بلتستان کے قابل اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں بے روزگار ہیں میرٹ کو اولیت دیتے ہوئے شفاف نظام تشکیل دیا جائے ۔

hadees

tasaveer

videos

jmt

 qrardad

facebook